13 فروری 2025 - 13:22
سابق صہیونی وزیر نے نیتن یاہو کو بزدل قرار دے دیا

یہودی طاقت پارٹی کے سربراہ اور صہیونی ریاست کے داخلی سلامتی کے مستعفی وزیر ایتامار بن گویر نے کہا ہے کہ ہمیں سوچے سمجھے بغیر کیے جانے والے معاہدوں اور بزدل حکومت کا سامنا ہے۔"

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، دائیں بازو کے انتہاپسند یہودی راہنما اور نیتن یاہو کابینہ کا سابق وزیر جو حماس کے ساتھ جنگ ​​بندی کے معاہدے کی وجہ سے کابینہ سے مستعفی ہوگیا تھا، نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ  ٹرمپ کی طرف سے حماس کے قیدیوں کو رہا نہ کرنے کی صورت میں غزہ کے لیے جہنم کے دروازے کھولنے  کی دھمکی کے باوجود  ہماری حکومت یہ تاریخی موقع گنوا رہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ حکومت صرف تین قیدیوں کو آزاد کرانے کا ارادہ رکھتی ہے، جس کے بدلے میں سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا اور غزہ کے لیے امداد میں اضافہ ہوگا۔" ہمیں عجلت میں اور بغیر سوچے سمجھے کئے جانے والے معاہدے اور بزدل حکومت کا سامنا ہے۔

نام نہاد داخلی سلامتی کے سابق وزیر  نے اس سے قبل غزہ  کے مکینوں کو جلد از جلد پڑوسی ممالک میں منتقل کرنے کے منصوبے پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا تھا۔

بین گویر نے کہا کہ میں غزہ کے باشندوں کے انخلاء کے فوری آغاز کا مطالبہ کرتا ہوں۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اس کام کے لیے ہمارے پاس کافی وقت ہے لیکن  میں کہتا ہوں کے کہ اسرائیل کے مفادات ذرا سی  تاخیر کے بھی متحمل نہیں ہو سکتے۔

انتہا پسند سابق اسرائیلی وزیر نے کہا کہ ہم مشرق وسطیٰ میں مذاق بن کر رہ گئے ہیں، اور سیکیورٹی کابینہ میں صرف میں ہی تھا جس نے غزہ میں انسانی امداد کے داخلے کی مخالفت کی تھی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110